گاہے گاہے
کبھی وہ عکس کہ جیسے سراپا ہوکبھی ہم، کبھی تم — وہی نقش تمنا ہو
کبھی دشت میں ہم، جوں کہ مسافر ہوںہر سایہ پہ گمان، کہ یہیں منزل ہو
مگر،منزل؟وہ تو اک فریبِ نظر ہے —کبھی بھی ہم کو ملی ہی نہیں
ہاں، محبت…محبت بھی باراں کی صورت برستی ہےکبھی خامشی میں، کبھی شور کی مستی ہے
کون سمجھے؟سوکھے شجر کا دکھپیاسی نظر، لبوں کی کسک —کون جانے یہ ہجر کی حقیقت کیا ہے؟
عشق؟عشق تو چور سا آتا ہےدل چرا کر، خوابوں میں بس جاتا ہے
اورآنکھ لگے —تو جیسے خواب نگر کا راستہ ہوکہ جہاںہر لمحہ غفلت ہو تو کفر سا لگے
عشق —عشق وہی رازِ الٰہی کی لام، میم، نون میں چھپا ہوجو ہر بارہمیںکسی اور دیس کی رہ دکھا دے
درد؟درد تو دوست ہےازل سےہمقدم، ہمرازخدا کی طرح خاموش، مگر ساتھ ساتھ
گاہے گاہے
کبھی وہ عکس کہ جیسے سراپا ہو
کبھی ہم، کبھی تم — وہی نقش تمنا ہو
کبھی دشت میں ہم، جوں کہ مسافر ہوں
ہر سایہ پہ گمان، کہ یہیں منزل ہو
مگر،
منزل؟
وہ تو اک فریبِ نظر ہے —
کبھی بھی ہم کو ملی ہی نہیں
ہاں، محبت…
محبت بھی باراں کی صورت برستی ہے
کبھی خامشی میں، کبھی شور کی مستی ہے
کون سمجھے؟
سوکھے شجر کا دکھ
پیاسی نظر، لبوں کی کسک —
کون جانے یہ ہجر کی حقیقت کیا ہے؟
عشق؟
عشق تو چور سا آتا ہے
دل چرا کر، خوابوں میں بس جاتا ہے
اور
آنکھ لگے —
تو جیسے خواب نگر کا راستہ ہو
کہ جہاں
ہر لمحہ غفلت ہو تو کفر سا لگے
عشق —
عشق وہی رازِ الٰہی کی لام، میم، نون میں چھپا ہو
جو ہر بار
ہمیں
کسی اور دیس کی رہ دکھا دے
درد؟
درد تو دوست ہے
ازل سے
ہمقدم، ہمراز
خدا کی طرح خاموش، مگر ساتھ ساتھ